لاہور(پ ر )کشمیر پاکستان کا اان فنشڈ ایجنڈا ہے جب تک کشمیر مکمل طور پر آزاد نہیں ہوتا قیام پاکستان کا عمل مکمل نہیں ہوسکتا یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب اور پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ جناب شمشاداحمد خان نے شعبہ اردو،پنجاب یونی ورسٹی اورینٹل کالج کے زیراہتمام کشمیر اور عالمی ضمیر کے زیرعنوان منعقد کیے جانے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انھں نے کہاکہ اگرچہ عملی دنیامیں عالمی ضمیر نام کی کوئی شے موجود نہیں ہوتی لیکن ہمیں بہ ہر حال اپنا فرض اداکرنا ہے اور مسائل کی جڑ کو باہر ہی نہیں اندر بھی تلاش کرناہے ۔قوموں کا ماضی کے بغیر کوئی مستقبل نہیں ہوتا ہمارے سفارت کاروں کو چاہیے کہ وہ دوست ممالک میں رائے عامہ کو پاکستان کے حق میں ہموار کرنے کی کوشش کریں تقریب سے خاطب کرتے ہوئے صدر شعبہ اردو اورینٹل کالج ڈاکٹر زاہدمنیرعامر نے نسل نو کومسئلہ کشمیر کی تاریخی اور جغرافیائی اہمیت سے آگاہ کرنے کی ضرورت پر زوردیاانھوں نے بتایاکہ وہ اس مقصد کے لیے شعبہ اردومیں سلسلہ تقاریب کا آغازکرچکے ہیں اور آج کی یہ تقریب بھی انھی مقاصد کے حصول کے لیے منعقدکی جارہی ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ,ڈاکٹر خواجہ زاہد عزیز (استاد شعبہ کشمیریات)نے ریاست جموں وکشمیر کی تاریخی و جغرافیائی حیثیت سے طلبہ و طالبات کو آگاہ کیا۔انھوں نے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے ریاست کشمیر دنیا کی 110 ریاستوں سے بڑی ہے لہٰذا یہ پوری دنیا پہ اثر انداز ہونے والا مسئلہ ہے۔انھوں نے 1846 کے معاہدہ امرتسر کو بدترین انسانی سودا قرار دیا۔