Estb. 1882

University of the Punjab

News Archives

Press Release

ادارہ زبان و ادبیات پنجاب یونیورسٹی میں مشاعرہ

ادارہ زبان و ادبیات پنجاب یونیورسٹی میں مشاعرہ


ادارۂ زبان وادبیاتِ اردو،اوریئنٹل کالج پنجاب یونیورسٹی لاہور ،میں ڈائریکٹر ادارہ زبان و ادبیات ڈاکٹر محمد کامران اور نگران انجمنِ اردو ڈاکٹر ضیاء الحسن کی زیرِ نگرانی مشاعرے کا اہتمام کیا گیا
مشاعرے میں ڈاکٹر سید انوار احمد، جناب عباس تابش، جناب شاہین عباس، ، جناب واجد امیر، محترمہ حمیدہ شاہین، محترمہ عنبرین صلاح الدین، ڈاکٹر شعیب احمد, جناب مشتاق احمد ڈاکٹر ضیاء الحسن، ڈائریکٹر ادارہ زبان و ادبیات ڈاکٹر محمد کامران اور ایم اے اردو سال دوم کے طالبِ علم سید تیمور حسین نے اپنا کلام پیش کیا
ڈائریکٹر ادارہ زبان و ادب ڈاکٹر محمد کامران صاحب نے مہمانوں کا استقبال کیا اور ان کا شکریہ بھی ادا کیا اور انجمنِ اردو کے اراکین ونگران کو مشاعرے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی
مشاعرے کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کی سعادت سیدعبدالحسیب ( ایم اے اردو سال دوم) نے حاصل کی
ایم اے اردو سال دوم کے طالبِ علم سرفراز حسن نے بارگاہ رسالتﷺ میں ہدیہ نعت پیش کیا، یہ مشاعرہ بہت پُر رونق اور یاد گار تھا اور مشاعرے کے درمیان میں جناب حسنین نظری نے نعتِ رسولِ مقبولﷺ سنا کر محفل کو مزید رونق بخشی
مشاعرے کی نظامت کے فرائض نگران انجمنِ اردو پروفیسرڈاکٹر ضیاء الحسن نے انجام دئیے
شعراۓ کرام کے کلام سے منتخب اشعار درج ذیل ہیں
دہائی دیتے ہوئے شخص کو بتائے کوئی
ذیادہ شور میں کچھ بھی سنائی دیتا نہیں
(سید تیمور حسین)
سب کو سناتے پھرتے ہیں اسکی کہانیاں
دنیا کو خودہی اس پہ فدا کر رہے ہیں ہم
(جناب مشتاق احمد خان)
دیکھئے مسندِ جاں کون سنبھالے آ کر
یہ نشست اُسکےچلےجانےسےخالی ہوئی ہے
(ڈاکٹر شعیب احمد)
وہ غزلوں سے چھلک رہا ہے
میں نظموں سے بھری ہوئی ہوں
(محترمہ عنبرین صلاح الدین)
عشق میں دانش و دانائی چلی جاتی ہے
کم سے کم بھی ہو تو چوتھائی چلی جاتی ہے
(جناب سجاد بلوچ)
آپﷺچاہیں تو میرا کھوٹا کھرا لگنے لگے
آپﷺ چاہیں تو میرا درد سکوں ہو جائے
(جناب حسنین نظری)
کوئی مشکل نہیں گاہے بگاہے دیکھ لینا
اگر کوئی چمکتا ہے تمہارے دیکھنے سے
(محترمہ حمیدہ شاہین)
خدا کچھ رہ گیا ہے کچھ خزانہ رہ گیا ہے
سو یاں خلق خدا کا آنا جانا رہ گیا ہے
(جناب شاہین عباس)
پاؤں رہے تو رقص کریں گے کسی کے ساتھ
آنکھیں رہیں تو آئینہ خانہ بنائیں گے
(جناب واجد امیر)
جا نہیں سکتا ہوں میں فی الحال تفصیلات میں
مجھ سے ملنا موسمِ گرما کی تعطیلات میں
(ڈاکٹر محمد کامران)
مے بدل جانی ہے اور جام بدل جانا ہے
آج ساقی نے سرِ شام بدل جانا ہے
(ڈاکٹر سید انوار احمد)
میرے جیسا کوئی بنیاد میں کام آتا ہےیا
گھر کی تختی پہ کسی اور کا نام آتا ہے
(جناب عباس تابش)