معروف صحافی اور کاروان (ناروے) کے مدیر سید مجاہد علی نے 6 جون 2024 کو ادارہ زبان و ادبیات اردو کے طلبہ و طالبات سے گفتگو کی۔یہ نشست حال ہی میں ان کی دس جلدوں میں شائع ہونے والے اداریوں کی کتاب "امانتیں کئی سال کی" کے سلسلے میں منعقد ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ اب ہمیں اس احساسِ کمتری سے نکلنا چاہیے کہ مغرب سرتاپا اچھا اور خوب ہے اور ہم سراسر خراب۔ اچھے برے لوگ وہاں بھی ہیں یہاں بھی، فرق اس نظام کا ہے جو خرابیوں کو کم سے کم رکھنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ انھوں نے اپنے 50 سال سے زائد صحافتی کریئر کی روشنی میں پاکستان اور دنیا بھر کی صحافت پر گفتگو کی اور کہا کہ پہلے بھی صحافت پر قدغنیں تھیں، لیکن اب روک ٹوک زیادہ ہے۔ جمہوری اقدار اور مکالمہ ہی مسائل کا حل پیش کر سکتا ہے۔ جھگڑا اور بندوق اٹھانے سے مسائل بڑھتے ہیں کم نہیں ہوتے۔ انھوں نے طلبہ و طالبات کے سوالوں کے جوابات بھی دیے اور ان کی توجہ اور سوالوں کے معیار کو سراہا۔ |