Estb. 1882

University of the Punjab

News Archives

Press Release

ادارہ زبان و ادبیات اردو، پنجاب یونیورسٹی میں نثری نظم پہ ایک نشست

ادارہ زبان و ادبیات اردو، پنجاب یونیورسٹی میں نثری نظم پہ ایک نشست


ادارہ زبان و ادبیات اردو، پنجاب یونیورسٹی میں نثری نظم پہ ایک نشست منعقد ہوئی۔ نشست کا عنوان :" ایک نظم کہیں سے بھی شروع ہو سکتی ہے: نثری نظم ثروت سے اب تک" تھا۔ نشست کی خاص بات کراچی سے آئے مہمان معروف شاعر افضال احمد سید، محترمہ تنویر انجم اور انعام ندیم کی آمد تھی۔ پروگرام کا آغاز حمدیہ اور نعتیہ اشعار سے کیا گیا اور نظامت کے فرائض محمد نعیم ورک نے ادا کیے
افضال احمد سید نے ثروت کی نثری نظم "ایک نظم کہیں سے بھی شروع ہو سکتی ہے" کو اردو نثری نظم کا مینیفیسٹو قرار دیا۔ تنویر انجم نے نثری نظم میں مزاحمتی عناصر کی نشاندھی کی۔ نثری نظم نے کمزور یا سماج کے حاشیے پہ موجود انسانوں کے لیے اظہار کی آزادیاں فراہم کی ہیں۔ انعام ندیم نے کہا کہ نثری نظم ان شاعروں نے بھی لکھی جو غزل اور پابند شاعری میں اپنی حیثیت منوا چکے تھے۔ نشست کی خاص بات افضال احمد سید اور تنویر انجم کی نظموں کی قرات تھی جسے حاضرین نے بہت Fwd: پسند کیا۔ نشست میں پروفیسر ڈاکٹر زاہد منیر عامر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر عباس نیر اور ڈاکٹر انیلہ سلیم کے علاؤہ فیصل ہاشمی، احمد عطا، فرح رضوی، عدنان بشیر، وکاس انجم، ذیشان علی اور ادارہ زبان و ادبیات اردو کے ساتھ ساتھ جی سی یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی