Estb. 1882

University of the Punjab

News Archives

Press Release

ادارہ زبان و ادبیات اردو میں ڈاکٹر ناصر عباس نیر کی کتب کی تقریب پذیرائی

ادارہ زبان و ادبیات اردو میں ڈاکٹر ناصر عباس نیر کی کتب کی تقریب پذیرائی


انجمنِ اردو کے زیرِ اہتمام ڈاکٹر ناصر عباس نیّر کی تین کتابوں
١۔ مابعد نو ابادیات،اردو کے تناظر میں
٢۔اردو ادب کی تشکیلِ جدید ، نو آبادیاتی اور پس نو آبادتی عہد کے اردو ادب کے مطالعات
٣۔اس کو اک شخص سمجھنا تو مناسب ہی نہیں، میرا جی کی نظم اورنثر کے مطالعات
کی اشاعتِ نو کی تقریبِ پزیرائی٢٠،مارچ ٢٠٢۴ء کو منعقد ہوئی جس کی نظامت کے فرائض مشتاق احمد خان ( استادِ اردو، ادارہ زبان و ادبیات اردو ) نے سر انجام دیے ۔آغاز میں ادارہ زبان و ادبیاتِ اردو کے بی_ایس کے طالبعلم الیاس عباس سانول، حسین امجد اور امتیاز انجم نے ڈاکٹر ناصر عباس نیّر کے افسانوں اور نئے نقاد کے نام خطوط سے اقتباسات پیش کیے اور غلام علی نے ان کے پہلے افسانوی مجموعے "خاک کی مہک" سے ایک افسانے پر تجزیہ پیش کیا۔ طالبعلوں کے بعد مزکورہ تین کتابوں پر جنابِ جمیل احمد عدیل ( افسانہ نگار، محقق، نقاد شاعر ،وائس پرنسپل اسلامیہ کالج سول لائنز، لاہور) ، ڈاکٹر محمد نعیم ورک(محقق، نقاد ، مترجم ،استاد ادارہ زبان و ادییات اردو) اور ڈاکٹر اورنگ زیب نیازی(نقاد، شاعر ، افسانہ نگار ،صدر شعبہ اردو اسلامیہ کالج سول لائنز ، لاہور) نے سیر حاصل گفتگو کی۔ آخر پر ڈاکٹر ناصر عباس نیّر صاحب نے گفتگو کی ۔ انھوں نے اورینٹل میں بطور استاد اپنی پہلی کلاس سے بات کا آغاز کیا، اپنی کتابوں پر چند ضروری باتیں کیں۔ ادارہ زبان و ادبیاتِ اردو کے موجودہ طلبا و طالبات کی علم علم و ادب اور تنقید کے ساتھ سنجیدہ وابستگی کو سراہا ۔انھوں نے اپنے ایک منتخب افسانے سے چند اقتباسات پیش کیے اور اِس تقریب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا ۔
" اس تقریب کی اہمیت میرے لیے اس لیے بھی غیر معمولی ہے کہ یہ میرے کام کے حوالے گھر کی گواہی ہے۔"
ڈاکٹر ناصر عباس نیّر کی کتابوں کی اس تقریبِ رونمائی میں ادارہ زبان و ادبیات اردو کے اساتذہ ، مختلف کالجز کے اساتذہ کے علاوہ طلبا و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ تقریب کے اختتام پر طلبا و طالبات نے ڈاکٹر ناصر عباس نیّر صاحب سے ان کی کتابوں پر دستخط کروائے۔